ایران کی جوابی کارروائی — اسرائیل کی نیندیں اُڑ گئیں! کیا پاکستان نے کی کوئی معاونت؟ کیاایران نےاسرائیل کے لڑاکو جیٹس بھی گِرائئے؟
ایران کی جوابی کارروائی — اسرائیل کی نیندیں اُڑ گئیں!کیا پاکستان نے کی کوئی معاونت؟ کیا ایران نے اسرائیل کے لڑاکا جیٹس بھی گرائے؟
ایران نے اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے 13 جون کی رات اسرائیل کی سمت درجنوں میزائل داغے — ایک ایسا حملہ جس نے مشرقِ وسطی کی صورتِحال مزید کشیدہ کر دی۔
🔹 حملے کی تفصیل 🔹
ایران نے مجموعی طور پر 150 سے زائد میزائل فائر کیے کچھ ڈرون بھی بھیجے گئے — جو براہ راست تل ابیب، ریشون لی زیون اور رامت گن کی رہائشی عمارتوں کی چھتیں چھوتے گئے۔
🔹 انسانی جانیں اور نقصان 🔹
اسرائیل کی اطلاع کے مطابق کم از کم 2 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوئے ہیں — مزید املاک بھی تباہ ہو گئیں ہیں۔
اگرچہ اسرائیل نے کہا کہ اکثر میزائل آئرن ڈوم نے تباہ کر دیے تھے — لیکن جو گرے وہ بھی خوب تباہی مچا گئے۔
🔹 ایران نے حملہ کیوں کیا؟ 🔹
ایران نے کہا کہ یہ حملہ محض انتقامی کارروائی تھا — کیونکہ اسرائیل نے پہلے ایران کی جوہری تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔اس کا مقصد اسرائیل کو پیغام دینا تھا کہ وہ مزید حملے کی جسارت نہ کرے۔
🔹 کیا پاکستان نے ایران کی حمایت کی؟ 🔹
پاکستان نے سفارتی محاذ پر کھل کر ایران کی حمایت کی — اسلام آباد نے کہا کہ یہ مسئلہ مزید بگڑنے کی صورت میں علاقائی امن کی تباہی کا باعث بنے گا۔اگرچہ پاکستان نے براہ راست جنگ کا حصہ لینے سے گریز کیا، لیکن سفارتی طور پر اپنا کردار مزید فعال رکھا۔
🔹 لڑاکا جیٹس کا گرایا جانا اور خاتون پائلٹ کی گرفتاری 🔹
ایران نے دعویٰ کیا کہ اس نے دو اسرائیلی لڑاکا طیارے گرا دیے ہیں۔اس کے علاوہ ایک خاتون پائلٹ کی گرفتاری کی اطلاع بھی آئی — تاہم اسرائیل نے ان خبروں کی تردید کی۔
(یہ رپورٹیں غیر تصدیق شدہ ہیں — مزید تفصیل کا انتظار کیا جا رہا ہے)
🔹 آگے کیا ہوگا؟ 🔹
ایران نے خبردار کیا کہ وہ اسرائیل پر مزید حملے کر سکتا ہے جس میں ممکنہ طور پر امریکی فوجی اڈے بھی نشانہ بن سکتے ہیں۔عالمی طاقتیں (اقوامِ متحدہ، یورپی یونین، روس، امریکہ) سفارتی محاذ سے مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔اگر مزید حملے ہوئے تو خدشہ ہے کہ جنگ مزید پھیل سکتی ہے — لیکن ابھی تک کوئی براہ راست محاذ کھلنے کا امکان نظر نہیں آ رہا
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں